Page Nav

HIDE

Grid

GRID_STYLE

تازہ ترین:

latest

اسلام الدین حاجی صاحب

  خوازہ خیلہ میں جوشیلے اور جیالے سیاسی کارکنان ذوالفقار علی بھٹو کے دور میں منظرعام پر ائے جب سیاست ‘والی سوات’, ‘خان بہادر خان اور افضل خا...

 

خوازہ خیلہ میں جوشیلے اور جیالے سیاسی کارکنان ذوالفقار علی بھٹو کے دور میں منظرعام پر ائے جب سیاست ‘والی سوات’, ‘خان بہادر خان اور افضل خان(مرحوم خان لالا ) کے خاندانوں سے ہوتے ہوئے عام لوگوں کے دسترس میں اگیا تب ڈاکٹر محبوب الرحمان (مرحوم) نے سچی جمہوریت کی وجہ سے منظر عام پر ائے. مطلب ریاست سوات کے دور کے بعد وہ پہلے “عام” شخصیت تھے جنہوں نے سیاست میں کامیابی حاصل کیں.
اسلام الدین حاجی صاحب, حاجی صحرانے کا بڑا بیٹا تھا, وہ اپنی شخصیت کے سحر کی وجہ سے ہر کسی کے دلدادہ تھے اور ڈاکٹرمحبوب الرحمان ان کو اپنا محسن مانتے تھے اور ان سے علاقائی ترقی کیلئے ہر ایشو پر گفتگو کرتے اور ان کے تجاویز کو بہت اہمیت دیتے تھے, ان کی دوست, ان کے دوراندیشی اور فراخ دلی کے بہت معترف تھے, خاصکر شیربہادر خان خان لالا (مرحوم) اور گل آحمد (بابو صاحب) ان کو بہت عقیدت کے ساتھ یاد کرتے ہے/تھے.. ان کی سیاسی بصیرت پر تمام کارکنان کو انتہائی اعتماد اور یقین تھا اور یہی وجہ تھی ان کے زندگی میں جتنے بار الیکشن کا انعقاد ہوا ان کے سیاسی بصیرت اور انتخابی حکمت عملی اعلی معیار کی سمجھی جاتی تھی.
سابقہ وزیراعلی خیبر پختونخواہ افتاب احمد خان شیرپاؤ ان کے ذاتی دوست اور ان کے بہت دلدادہ تھے اور یہی وجہ تھی کہ جب بھی وہ سوات کے دورے پر ہوتے ان کا قیام اسلام الدین حاجی صاحب کے ساتھ ان کے حجرے میں ہوتا تھا جو اجکل کھنڈر ھے ..
سیاسی بصیرت سمیت وہ اعلی درجہ کے مہمان نواز واقع ہوئے تھے, ان کے جتنے بھی دوست سے میری ملاقات ہوئی ھے سب نے ان کو بہترین الفاظ میں یاد کیا ھے, ان کی اعلی ظرفی, بہترین اخلاق, انسان دوستی, مہمان نوازی اور عزیزواقارب سے محبت ان کے شخصیت کے نمایاں پہلو تھے,
سفر اور بہترین لباس ان کا شوق تھا, ان کے لباس کے انتخاب پر ہر کوئی رشک کرتا. ان کے فطرت میں دور دور تک غرور اور احساس برتری کا نشان نہیں تھا.
ان کے زندگی کا اخری وقت انتہائی بیماری میں گزرا لیکن ان سے بیماری میں جب بھی ملاقات ہوتی تھی ان کی باتیں, ان کے افکار اور انداز بیان کمال کا تھا..
دور دور گاؤں اور شہر میں میں آج بھی ان کے نام سے اپنا تعارف کرتا ھوں. کیونکہ لوگ ان کو آج بھی جانتے ہے.
میری خواہش ھے کہ ان کی اولاد ان کے نام کو زندہ رکھے.
امین

کوئی تبصرے نہیں

ہم سے رابطہ