Page Nav

HIDE

Grid

GRID_STYLE

تازہ ترین:

latest

ساغر صدیقی

  وہ  بلائیں  تو  کیا  تماشا ہو ہم نہ جائیں تو کیا تماشا ہو یہ کناروں سے کھیلنے والے ڈوب جائیں تو کیا تماشا ہو بندہ پرور جو ہم پہ گزری ہے ہم...


 


وہ  بلائیں  تو  کیا  تماشا ہو

ہم نہ جائیں تو کیا تماشا ہو


یہ کناروں سے کھیلنے والے

ڈوب جائیں تو کیا تماشا ہو


بندہ پرور جو ہم پہ گزری ہے

ہم  بتائیں  تو  کیا  تماشا ہو


آج  ہم  بھی  تری  وفاؤں پر

مسکرائیں  تو  کیا  تماشا  ہو


تیری صورت جو اتفاق سے ہم

بھول جائیں تو  کیا تماشا ہو


وقت کی چند ساعتیں ساغرؔ

لوٹ  آئیں  تو  کیا  تماشا  ہو


ساغر صدیقی

کوئی تبصرے نہیں

ہم سے رابطہ