Page Nav

HIDE

Grid

GRID_STYLE

تازہ ترین:

latest

ایک خوبصورت تحریر ضرور پڑھیے گا

 ‏ایک خوبصورت تحریر ضرور پڑھیے گا....  زندگی کی کھیتی میں پھول پھل اگانے کو ہمیں ایسی ہی مٹی ملتی تھی بیٹا ! سخت اتنی کہ تیز دھار ہتھیار بھی...




 ‏ایک خوبصورت تحریر ضرور پڑھیے گا.... 


زندگی کی کھیتی میں پھول پھل اگانے کو ہمیں ایسی ہی مٹی ملتی تھی بیٹا ! سخت اتنی کہ تیز دھار ہتھیار بھی اس سے ٹکرا کر پوری طاقت سے پلٹ کر آتا تھا۔  نم تو نام کو نہ تھا ۔ حد نظر تک دراڑیں ہی تھیں۔ 

اور جانتے ہو؟ کوئی بھی نہیں تھا سکھانے والا ، بتانے والا کہ مٹی ہموار نہ ہو زرخیز نہ ہو تعاون پہ آمادہ نہ ہو تو بیج کیسے بارآور ہوتے ہیں۔ موسم نا مہربان ہو تو مٹی کیسے مہربان ہوتی ہے۔ 

مگر ہم نے سیکھا۔ اپنی کوششوں کی ناکامی سے سیکھا ۔ اپنی غلطیوں سے سیکھا۔ 

ہم آپ اپنے استاد ہیں میرے بچے۔ 

  

تم تو ہر مسئلے کا حل گوگل کرتے ہو۔ تمہارے پاس ایک سیکنڈ کے ہزارویں حصے میں لاکھوں وڈیوز آن حاضر ہوتی ہیں۔ مدد کرنے والی مشورہ دینے والی غلط کو صحیح سے بھی بہتر کر دینے والی۔ 


تم غلط موڑ کاٹ لو تو  موبائل فون پہ کھلا ہوا نقشہ تمہیں یہ نہیں کہتا کہ تم کوڑھ مغز ہو ، تم نالائق ہو۔ تم کبھی صحیح کام کر ہی نہیں سکتے۔ وہ تمہیں فورا" اس موڑ کی طرف راہنمائی کرتا ہے جو تمہیں سیدھے راستے پہ واپس لے آئے۔ ہم نے جب بھی غلط راستے پہ قدم رکھا ہم پہ واپسی کے تمام راستے بند کر دیے گئے۔ ہم ایک غلطی کرنے کے بعد برسوں اندھیر نگریوں میں بھٹکتے پھرے ہیں بچے! جہاں ہر چہرہ اجنبی ہو جاتا تھا۔ وہ چہرے بھی جنہیں دیکھ کر ہماری صبحیں روشن ہوتی تھیں۔ 


تم نے میری نسل کی جدو جہد دیکھی ہی نہیں بچے۔ ہم نے ابھی تار سے بندھا گھنٹیاں بجا کر متوجہ کرتا فون دیکھاہی تھا کہ موبائل فون آ گیا ، ابھی بٹن دبا دبا کر اے کو سی اور ڈی کو ایف میں بدلنا سیکھ رہے تھے کہ انگلیوں کے اشارے پہ چلتی سکرینیں آ گئیں۔ ہم گوگل سے معلومات لے کر خود کو افلاطون سمجھنے ہی لگے تھے کہ انسانی دماغ کی طرح سوچتا سمجھتا لکھتا مشورے دیتا اے آئی آ گیا۔ 

ہم ہانپ رہے ہیں بیٹے دنیا تیز دوڑ رہی ہے اور ہم بوڑھے ہو رہے ہیں۔ 

اور اسی لمحے تم جوان ہو رہے ہو۔ دنیا سے بھی آگے بہت تیز دوڑنے کے لیے ۔ 

اور تمہیں یہ خوف ہے کہ تم بھوکے مر جاؤ گے؟  

تمہارے سروں پہ ہمارے ہاتھ ہیں اور راستوں پہ قدم بہ قدم کے راہ دکھاتی ٹیکنالوجی۔ 

تمہارے پاؤں کے نیچے زمین  ہے اور سر پہ آسمان۔ 

تمہیں کوئی اس خوف میں کیسے مبتلا کر سکتا ہے کہ تم بھوک کے ہاتھوں مر جاؤ گے؟ 

اچھا ہے ہماری بنائی دنیا ہم نے خود ہی چھین لی ہے۔  تم اٹھو آپ اپنی دنیا بناؤ۔ پورا نقشہ بدل دو۔  سارا نظام  نیا لاو ۔  اپنے زمانے کے مطابق اپنی کائنات تعمیر کرو۔ 

ہم نے اتنی تبدیلیاں دیکھیں اور قبول کر لیں۔ یہ بھی کر لیں گے۔ 


تمہاری ماں 

نائلہ رفیق 

16 ستمبر 2023

کوئی تبصرے نہیں

ہم سے رابطہ