Page Nav

HIDE

Grid

GRID_STYLE

تازہ ترین:

latest

حیرتؔ الٰہ آبادی

  آگاہ  اپنی موت سے کوئی  بشر  نہیں سامان سو برس کا ہے پل کی خبر نہیں یہ حیرت الٰہ آبادی کا شعر  ہے جن کا اصل نام محمد جان خاں تھا. وہ مرزا ...


 

آگاہ  اپنی موت سے کوئی  بشر  نہیں

سامان سو برس کا ہے پل کی خبر نہیں


یہ حیرت الٰہ آبادی کا شعر  ہے جن کا اصل نام محمد جان خاں تھا. وہ مرزا اعظم علی اعظم کے شاگرد تھے جو خود  خواجہ حیدر علی آتش کے تلامذہ میں سے تھے. حیرت کے خاندان میں کوئی اور  شاعر نہیں ہوا.اس شعر نے ان کا نام زندہ رکھا. 1892ء میں‌ انتقال ہوا. 


اس مشہور شعر والی حیرت کی پوری غزل یہ  ہے۔


آگاہ اپنی موت سے کوئی بشر نہیں

سامان سو برس کا ہے پل کی خبر نہیں


آ جائیں رعب غیر میں ہم وہ بشر نہیں

کچھ آپ کی طرح ہمیں لوگوں کا ڈر نہیں


اک تو شب فراق کے صدمے ہیں جاں گداز

اندھیر اس پہ یہ ہے کہ ہوتی سحر نہیں


کیا کہیے اس طرح کے تلون مزاج کو

وعدے کا ہے یہ حال ادھر ہاں ادھر نہیں


رکھتے قدم جو وادئ الفت میں بے دھڑک

حیرتؔ سوا تمہارے کسی کا جگر نہی

........................

کوئی تبصرے نہیں

ہم سے رابطہ