Page Nav

HIDE

Grid

GRID_STYLE

تازہ ترین:

latest

نگران پنجاب حکومت نے ہائیکورٹ کے 11 ججوں کو 36 کروڑ قرض دینے کی منظوری دیدی

   اہم موضوعات انوار الحق کاکڑ ایشیا کپ سپریم کورٹ ڈالر اور روپیہ نگران پنجاب حکومت نے ہائیکورٹ کے 11 ججوں کو 36 کروڑ قرض دینے کی منظوری دید...


   اہم موضوعات انوار الحق کاکڑ ایشیا کپ سپریم کورٹ ڈالر اور روپیہ نگران پنجاب حکومت نے ہائیکورٹ کے 11 ججوں کو 36 کروڑ قرض دینے کی منظوری دیدی Published On 07 September,2023 04:25 pm  لاہور: (دنیا نیوز) پنجاب کی نگران حکومت نے ہائی کورٹ کے گیارہ ججز کو 36 کڑور روپے سے زائد قرضوں کی منظوری دے دی۔  ہائی کورٹ کے ججز کو دئیے جانے والے قرضے بلاسود ہوں گے، ججز 12 سال کی مدت میں بغیر ایک روپیہ سود ادا کئے یہ قرضے واپس کریں گے، ہائی کورٹ کے 11 ججز کو 3 سال کی 36 بنیادی تنخواہوں کے برابر قرض دیا گیا جو سوا تین کروڑ روپے پر ایوریج بنتی ہے۔  کابینہ کی سٹینڈنگ کمیٹی برائے فنانس کے ایجنڈا نمبر 17 نمبر 18 اور 19 میں 11 ججوں کو رقم دینے کے حوالے سے ہیں، ان ججوں کی بنیادی تنخواہ 9 لاکھ روپے ماہانہ سے زائد ہے، کابینہ کی سٹینڈنگ کمیٹی برائے فنانس نے ججز کو بلا سود قرضوں کی منظوری دی ہے، ان میں چھٹے نمبر پر جسٹس انوارالحسن بھی ہے جہنوں نے شوگر ملز کے حوالے سے حکومت کے خلاف حکم امتناعی جاری کر رکھے ہیں۔  سرکاری افسروں کو اس سے قبل بلاسود قرض دینے کی ایسی کوئی مثال سامنے نہیں آئی، حکومت سے بلاسود قرض لینے والے ججز میں جسٹس راس الحسن سید، جسٹس شکیل احمد، جسٹس محمد طارق ندیم، جسٹس محمد امجد رفیق، جسٹس عابد حسین چھٹہ، جسٹس انور حسین، جسٹس علی ضیاء باجوہ، جسٹس راحیل کامران، جسٹس احمد ندیم ارشد، جسٹس صفدر سلیم شاہد اور جسٹس محمد رضا قریشی شامل ہیں۔  

کوئی تبصرے نہیں

ہم سے رابطہ