Page Nav

HIDE

Grid

GRID_STYLE

تازہ ترین:

latest

مہمان کالم

  تحریر :حمیدہ گل محمّد بیٹی ہو میں اس دیس کی اے لوگو جس میں بستی ہیں سب ثقافتیں بیٹیاں نازک پھولوں کی کلی کی مانند ہوتی ہیں اگر ان کو اچھی ...


 تحریر :حمیدہ گل محمّد

بیٹی ہو میں اس دیس کی اے لوگو
جس میں بستی ہیں سب ثقافتیں
بیٹیاں نازک پھولوں کی کلی کی مانند ہوتی ہیں اگر ان کو اچھی نشوونما کے ساتھ پروان چڑھایا جائے تو مستقبل میں یہ پھول بن کر نہ صرف اس پاس کے  ماحول کو معطر کرتی ہیں بلکہ پورے باغ کی طرح اپنا اور اپنے ملک و قوم کا نام روشن کرتی ہیں ۔
آج اس تحریر کے ذریعے ایک ایسی باہمت اور ذہین لڑکی کی داستان بیان کی جائے گی جس نے اپنی محنت کی بدولت یہ ثابت کر دیا کہ لڑکیاں بھی لڑکوں  سے کسی بھی طرح کم نہیں اور دنیا میں  ان کے لئے کوئی بھی کام ناممکن نہیں ۔
سوات (مینگورہ)  سے تعلق رکھنے والی کاجل کور کا تعلق سکھ کمیونٹی سے ہے ان کے والد رتن کمار سوات میں ایک معزز شخصیت ہیں۔ سوات میں سکھ کمیونٹی کی ایک بڑی تعداد 300 سال سے آباد ہےاور بنا کسی ذات پات اور تفریق کے تمام اداروں میں آزادی سے کام کر رہے ہیں . کاجل کور بھی اس تعلیمی میدان میں اسکول ،کالج سے نکل کر یونیورسٹی تک آپہنچی ہیں جب کہ سوات میں لڑکیوں کی تعلیم پر بھی پابندیاں عائد کی گئی اور خاص کر لڑکیوں کو بہت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا مگر اس با ہمت لڑکی نے بہادری سے تعلیمی جنگ کو سر کیا ۔
کاجل کور کو آج لوگوں  کے سامنے لانے کا مقصد یہی ہے کہ یہ سوات میں موجود مینگورہ ڈسٹرکٹ کی 300 سکھ کمیونٹی کی آبادی کی واحد لڑکی ہیں جو وکالت کے شعبے سے وابستہ ہوئی اور اب تک سوات سے کوئی سکھ لڑکی وکالت کی جانب نہیں آئی ۔کاجل نے ابتدائی تعلیم انگلش جمیل اسکول سے حاصل کی اور اپنا ایف ایس سی بھی جمیل ڈگری کالج سے مکمل کیا ۔اس با ہمّت لڑکی نے کمپیوٹر کے جدید کورسز بھی کئے ہوۓ ہیں۔
اس وقت کاجل لاء کی طالبہ ہیں اور مسلم لاء کالج سے اپنی 5سالہ پڑھائی مکمل کر رہی ہیں ۔کاجل کا مزید کہنا تھا کہ ان کا یہاں تک کا تعلیمی سفر آسان نہیں تھا مگر ان کے مطابق ان کے والد صاحب نے کاجل کو بیٹوں کی طرح تعلیم کے ہر میدان میں آگے آگے رکھا ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ ان کے تین بھایوں  اور چچا جان نے ان کی بہت رہنمائی کی اور ساتھ دیا ۔کاجل لاء سٹوڈنٹ کمیشن پاکستان کی اہم ممبر ہیں اور اس ادارے کے ساتھ مل کر ملک و قوم کی ترقی اور فلاح و بہبود میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں ۔
آخرآخر میں صرف اتنا ہی کہو گی کہ کاجل جب آنکھوں میں لگایا جاتا ہے تو چہرے کی خوبصورتی میں مزید اضافہ ہو جاتا ہے اور کاجل کی کشش انسان کی شخصیت میں نکھار پیدا کرتی ہے مگر اب یہ کاجل سوات کی ہونہار کاجل کور کی شکل میں آنکھوں سے نکل کر دنیا میں پھیلےگا اور کاجل نا انصافی کے خلاف نئی امید بن کر سامنے آئے گی اور لوگوں کی بھلائی اور انصاف کےلئے کام کریں گی ۔اپنی بیٹیوں پر اعتماد کیجئے اور ان کو ان کے من  پسند تعلیمی شعبوں میں تعلیم حاصل کرنے کا حق دیا جائے کیوں کہ آج کی بیٹیاں بیٹوں سے کسی بھی معاملے میں پیچھے نہیں ۔میں آج تک کی تمام کامیابیاں اور مستقبل میں حاصل ہونے والی تمام کامیابیاں اور خوشیاں اپنے والدین کی نظر کرتی
ہوں کیوں کہ میرے والدین میرا سر مایہ حیات ہیں اور میرے آئیڈیل ہیں ان کی بدولت آج کامیابیاں حاصل کی ۔ساتھ ہی میں اپنی ٹیچر حمرا فرحان کی بے حد مشکور ہوں جنہوں نے مجھے حوصلہ دیا مشکل قدم پر میرا ساتھ دیا اور موٹیویٹ کرتی رہی ۔خداجب خوش ہوتا ہے تو اس زمین پر اپنی رحمت بیٹی کی صورت میں بھجتا ہے۔اپنی بیٹیوں کی حفاظت کیجئے ان کا خاص خیال
رکھیے پاکستان زندباد

کوئی تبصرے نہیں

ہم سے رابطہ