ایک مدت ہوئی ہے بخت تجھے سوئے ہوئے اب ذرا جاگ کہ دو چار گھڑی میں سو لوں ایک مدت ہوئی ہے بخت تجھے سوئے ہوئےاب ذرا جاگ کہ دو چار گھڑی میں سو لوں
کوئی تبصرے نہیں