Page Nav

HIDE

Grid

GRID_STYLE

تازہ ترین:

latest

اردگان آج تک ترکی کے حکمران ہیں ۔ کسی الیکشن میں نہیں ہارے

 ‏27 مارچ 1994ء کو اردگان استنبول کے میئر بنے ۔ایک جلسے کےدوران محض ایک انقلابی شعری مصرع پڑھنے کی وجہ سے 12 دسمبر 1997ء کو انہیں جیل جانا پ...


 ‏27 مارچ 1994ء کو اردگان استنبول کے میئر بنے ۔ایک جلسے کےدوران محض ایک انقلابی شعری مصرع پڑھنے کی وجہ سے 12 دسمبر 1997ء کو انہیں جیل جانا پڑا ۔ اردگان کو نااہل قرار دے دیا گیا ۔ وہ نومبر 2002 کا الیکشن نہیں لڑسکے لیکن ان کی پارٹی الیکشن جیت گئی ۔


الیکشن جیتنے کے بعد ان کی پارٹی نے آئینی ترامیم کے زریعے اردگان کی نااہلی کو ختم کیا ۔اردگان نے 9 مارچ 2003 کو الیکشن لڑا اور رکن پارلیمنٹ منتخب ہوئے پھر وہ وزیراعظم بن گئے ۔ اس کے بعد سے اردگان آج تک ترکی کے حکمران ہیں ۔ کسی الیکشن میں نہیں ہارے ۔


وہ شعر یہ تھا جس کی وجہ سے اردگان کو نا صرف جیل جانا پڑا بلکہ استنبول کی گورنری سے بھی ہاتھ دھونا پڑے اور نااہل بھی ہوئے ۔  


گنبد ہماری جنگی ٹوپیاں ہیں ، مسجدیں ہماری فوجی چھاؤنیاں ہیں ، صالح مسلمان ہمارے سپاہی ہیں ،کوئی دنیاوی طاقت ہمیں شکست نہیں دے سکتی۔


یہ شعر اردگان نے سیرت شہر کے جلسہ عام میں پڑھے تھے لیکن دلچپسپ بات یہ ہے کہ نااہلی ختم ہونے کے بعد اردگان نے اسی سیرت شہر سے الیکشن لڑا تھا اور 85 فیصد سے زائد ووٹ لئے تھے


تنویر اعوان

کوئی تبصرے نہیں

ہم سے رابطہ