Page Nav

HIDE

Grid

GRID_STYLE

تازہ ترین:

latest

ساغر صدیقی

 محفلیں لٹ گئیں جذبات نے دم توڑ دیا ساز خاموش ہیں نغمات نے دم توڑ دیا ہر مسرت غم دیروز کا عنوان بنی وقت ...


 محفلیں لٹ گئیں جذبات نے دم توڑ دیا

ساز خاموش ہیں نغمات نے دم توڑ دیا


ہر مسرت غم دیروز کا عنوان بنی

وقت کی گود میں لمحات نے دم توڑ دیا


ان گنت محفلیں محروم چراغاں ہیں ابھی

کون کہتا ہے کہ ظلمات نے دم توڑ دیا


آج پھر بجھ گئے جل جل کے امیدوں کے چراغ

آج پھر تاروں بھری رات نے دم توڑ دیا


جن سے افسانۂ ہستی میں تسلسل تھا کبھی

ان محبت کی روایات نے دم توڑ دیا


جھلملاتے ہوئے اشکوں کی لڑی ٹوٹ گئی

جگمگاتی ہوئی برسات نے دم توڑ دیا


ہائے آداب محبت کے تقاضے ساغرؔ

لب ہلے اور شکایات نے دم توڑ دیا


کوئی تبصرے نہیں

ہم سے رابطہ