Page Nav

HIDE

Grid

GRID_STYLE

تازہ ترین:

latest

جون ایلیاء / داستاں ختم ہونے والی ہے

  ‏تم حقیقت نہیں ہو حسرت ہو جو ملے خواب میں وہ دولت ہو میں تمہارے ہی دم سے زندہ ہوں مر ہی جاؤں جو تم سے فرصت ہو تم ہو ...

 



‏تم حقیقت نہیں ہو حسرت ہو

جو ملے خواب میں وہ دولت ہو


میں تمہارے ہی دم سے زندہ ہوں

مر ہی جاؤں جو تم سے فرصت ہو


تم ہو خوشبو کے خواب کی خوشبو

اور اتنی ہی بے مروت ہو


تم ہو پہلو میں پر قرار نہیں

یعنی ایسا ہے جیسے فرقت ہو


تم ہو انگڑائی رنگ و نکہت کی

کیسے انگڑائی سے شکایت ہو


کس طرح چھوڑ دوں تمہیں جاناں

تم مری زندگی کی عادت ہو


کس لئے دیکھتی ہو آئینہ

تم تو خود سے بھی خوبصورت ہو


داستاں ختم ہونے والی ہے

تم مری آخری محبت ہو


جون ایلیاء

کوئی تبصرے نہیں

ہم سے رابطہ