Page Nav

HIDE

Grid

GRID_STYLE

تازہ ترین:

latest

امریکی جاسوس ریمنڈ ڈیوس کے جرم سے رہائی تک کی داستان۔ ۔ ۔قسط نمبر 10

  جنرل شجاع پاشا کے ڈی جی آئی ایس آئی بننے کے دو ماہ بعد ہی ممبئی حملہ ہو گیا تھا ۔ آئی ایس آئی اور سی آئی اے کے درمیان برسوں سے چلتی کشیدگی...

 



جنرل شجاع پاشا کے ڈی جی آئی ایس آئی بننے کے دو ماہ بعد ہی ممبئی حملہ ہو گیا تھا ۔ آئی ایس آئی اور سی آئی اے کے درمیان برسوں سے چلتی کشیدگی میں میرے واقعہ کے بعد مزید اضافہ ہو گیا ۔ مجھے بعد میں معلوم ہوا کہ جان کیری کے 15 فروری کو پاکستان آنے سے پہلے جنرل شجاع امریکا گئے تھے اور صاف صاف پوچھا تھا کہ کیا ریمنڈ سی آئی اے کے لئے کام کرتا تھا ؟ انہیں بتایا گیا کہ ریمنڈ کا سی آئی اے سے تعلق نہیں اوراس معاملہ کو اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ دیکھ رہا ہے نہ کہ سی آئی اے ۔ اس جواب نے جنرل شجاع پاشا کے غصے میں مزید اضافہ کر دیا تھا ۔ اس کے بعد وائٹ ہاؤس اور اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے ساتھ میری ملازمت کی نوعیت کی وضاحت کی گئی تو شجاع پاشا کو بات سمجھ آگئی ۔

دسمبر 2010 میں لیون صدر اوبامہ سے ملے اور انہیں اسامہ بن لادن کے کمپاؤنڈ میں ہونے کے وسیع امکانات سے آگاہ کیا ۔ صدر اوبامہ نے انہیں اسامہ بن لادن کو پکڑنے ، مارنے کے منصوبے پر کام کرنے کا کہاجس کے بعد انہوں نے ایڈمرل ولیم کے ساتھ سی آئی اے ہیڈ کوارٹر میں مسلسل ملاقاتوں کا سلسلہ شروع کر دیا ۔ فروری 2011 کے آخر میں جب میں کوٹ لکھپت جیل میں قید تھا تب اسامہ کے کمپاؤنڈ میں حملہ کے لئے تین ممکنہ حملوں کی آپشنز بنائی گئی تھیں ۔ پہلی آپشن کے مطابق بمبار طیارے کی مدد سے پورے کمپاؤنڈ اور اس کے نیچے ممکنہ سرنگ کو تباہ کرنا تھا ۔دوسری آپشن کئے مطابق ہیلی کاپٹر کے ذریعے براہ راست سپیشل فورسسز کو نیچے اتارنا تھا اور تیسری آپشن کے مطابق پاکستانی حکومت کو اعتماد میں لے کر انہیں آپریشن میں معاونت کا موقع دینا تھا،تاہم تیسری آپشن کو زیادہ سنجیدگی سے نہیں لیا گیا ۔ پانچ ہفتے گزر جانے کے بعد میں نا امید ہونا شروع ہو گیا ۔ اس وقت تک اگر کوئی اچھی خبر تھی تو وہ یہ تھی کہ میرے خلاف کوئی باضابطہ فرد جرم عائد نہیں کی گئی تھی ۔ میں بخاری کا شکر گزار ہوں کہ اس کا موقف عدالت نے تسلیم کر لیا کہ مجھے اس کیس سے متعلق تمام دستاویزات ابھی تک موصول نہیں ہوئیں ۔ جج نے جوڈیشل ریمانڈ بڑھاتے ہوئے سماعت ملتوی کر کے اگلی تاریخ دے دی تاکہ اس دوران میری لیگل ٹیم کو متعلقہ دستاویزات فراہم کی جا سکیں ۔ (جاری ہے)





کوئی تبصرے نہیں

ہم سے رابطہ