آئے ہیں سمجھانے لوگ ہیں کتنے دیوانے لوگ وقت پہ کام نہیں آتے ہیں یہ جانے پہچانے لوگ جیسے ہم ان میں پیتے ہیں لائے ہیں ...
آئے ہیں سمجھانے لوگ
ہیں کتنے دیوانے لوگ
وقت پہ کام نہیں آتے ہیں
یہ جانے پہچانے لوگ
جیسے ہم ان میں پیتے ہیں
لائے ہیں پیمانے لوگ
فرزانوں سے کیا بن آئے
ہم تو ہیں دیوانے لوگ
اب جب مجھ کو ہوش نہیں ہے
آئے ہیں سمجھانے لوگ
دیر و حرم میں چین جو ملتا
کیوں جاتے میخانے لوگ
جان کے سب کچھ کچھ بھی نہ جانیں
ہیں کتنے انجانے لوگ
جینا پہلے ہی الجھن تھا
اور لگے الجھانے لوگ
کنور مہیندر سِنگھ بیدی سحَر
کوئی تبصرے نہیں