Page Nav

HIDE

Grid

GRID_STYLE

تازہ ترین:

latest

جانے کیوں لوگ مرے نام سے جل جاتے ہیں قتیل شفائی

  گرمی  حسرت ناکام سے جل جاتے ہیں ہم چراغوں کی طرح شام سے جل جاتے ہیں شمع جس آگ میں جلتی ہے نمائش کے لیے ہم اسی آگ میں ...


 

گرمی  حسرت ناکام سے جل جاتے ہیں

ہم چراغوں کی طرح شام سے جل جاتے ہیں


شمع جس آگ میں جلتی ہے نمائش کے لیے

ہم اسی آگ میں گمنام سے جل جاتے ہیں


بچ نکلتے ہیں اگر آتش سیال سے ہم

شعلۂ عارض گلفام سے جل جاتے ہیں


خو د نمائی تو نہیں شیوۂ ارباب وفا

جن کو جلنا ہو وہ آرام سے جل جاتے ہیں


ربط باہم پہ ہمیں کیا نہ کہیں گے دشمن

آشنا جب ترے پیغام سے جل جاتے ہیں


جب بھی آتا ہے مرا نام ترے نام کے ساتھ

جانے کیوں لوگ مرے نام سے جل جاتے ہیں


کوئی تبصرے نہیں

ہم سے رابطہ