Page Nav

HIDE

Grid

GRID_STYLE

تازہ ترین:

latest

عبد الرحمٰن جامی / ‏آدم ہے نہ حوا ہے زماں ہے نہ زمیں ہے

  آدم ہے نہ حوا ہے زماں ہے نہ زمیں ہے وہ کون ہے جو کن میں مگر پردہ نشیں ہے مانا کہ نہیں ہوں ترے الطاف کے قابل تو پھر بھی مرے ح...

 


آدم ہے نہ حوا ہے زماں ہے نہ زمیں ہے

وہ کون ہے جو کن میں مگر پردہ نشیں ہے


مانا کہ نہیں ہوں ترے الطاف کے قابل

تو پھر بھی مرے حال سے غافل تو نہیں ہے


بندہ ہوں ترا غیب پہ ایمان ہے میرا

اوروں کو نہ ہو مجھ کو مگر تیرا یقیں ہے


شاہوں کے بھی تاجوں کو لگا دیتا ہے ٹھوکر

یہ بندۂ نا چیز جو اک خاک نشیں ہے


تھا ہند کی جانب مرے آقا کا اشارہ

خوشبوئے محبت تو ہمیشہ سے یہیں ہے


مانا کہ مرا لٹ گیا سرمایہ خوشی کا

اک درد کی دولت تو ابھی میرے قریں ہے


احباب کے برتاؤ کو میں کیسے بھلاؤں

بیکار تسلی گئی دل پھر بھی حزیں ہے


آسان نہیں راہ وفا دیکھ کے جامیؔ

تکلیف کہیں بھوک کہیں پیاس کہیں ہے


عبد الرحمٰن جامی

کوئی تبصرے نہیں

ہم سے رابطہ