Page Nav

HIDE

Grid

GRID_STYLE

تازہ ترین:

latest

تم سے پہلے بھی تو کتنوں نے بغاوت کی تھی اتباف ابرک

  سر یہ ہر حال جھکا ، ہم نے قناعت کی تھی اک تری بار ہی بس رب سے شکایت کی تھی اس قدر سخت سزا بھی تو نہیں بنتی تھی ہم  نے بچپن سے نکلنے کی شرا...

 


سر یہ ہر حال جھکا ، ہم نے قناعت کی تھی

اک تری بار ہی بس رب سے شکایت کی تھی


اس قدر سخت سزا بھی تو نہیں بنتی تھی

ہم  نے بچپن سے نکلنے کی شرارت کی تھی


ہوش والوں کی نہ باتوں میں ہمی آئے کبھی

ورنہ ہر اک نے سنبھلنے کی ہدایت کی تھی


معتبر تھے کبھی دنیا کی نظر میں ہم بھی

پھر ہوا یوں کہ مری تم نے حمایت کی تھی


ہم  نے  مانا  کہ  چلو  مرکزی  مجرم  ہم  ہیں

کچھ دنوں تم نے بھی تو ہم سے محبت کی تھی


بے وفاؤں  سے   وفا  خبط   ہے  لا حاصل  سا

ہمیں معلوم  تھا  پھر بھی یہ حماقت کی تھی


نفع  نقصان  کی  باتیں  نہیں  جچتی  ہم  کو

ہم  نے  کب  یار  ترے  ساتھ  تجارت  کی  تھی


مبتلا تازہ ہے تو، خوش ہے محبت سے تو سن

اس نے آغاز میں ہم پر بھی عنایت کی تھی


کیوں   زبانوں   پہ   فقط   نام   ترا   ہے  ابرک

تم سے پہلے بھی تو کتنوں نے بغاوت کی تھی


 اتباف ابرک

کوئی تبصرے نہیں

ہم سے رابطہ