Page Nav

HIDE

Grid

GRID_STYLE

تازہ ترین:

latest

جب میں اُس کے گاؤں سے باہر نکلا تھا ﺍﺳﻠﻢؔ کولسری

  جب میں اُس کے گاؤں سے باہر نکلا تھا  ہر رستے نے میرا رستہ روکا تھا  مجھ کو یاد ہے جب اس گھر میں آگ لگی  اوپر سے بادل ...

 


جب میں اُس کے گاؤں سے باہر نکلا تھا 

ہر رستے نے میرا رستہ روکا تھا 


مجھ کو یاد ہے جب اس گھر میں آگ لگی 

اوپر سے بادل کا ٹکڑا گزرا تھا 


شام ہوئی اور سورج نے اک ہچکی لی 

بس پھر کیا تھا کوسوں تک سناٹا تھا 


میں نے اپنے سارے آنسو بخش دیے 

بچے نے تو ایک ہی پیسہ مانگا تھا 


ﺍﺱ ﻧﮯ ﺍﮐﺜﺮ ﭼﺎﻧﺪ ﭼﻤﮑﺘﯽ ﺭﺍﺗﻮﮞ ﻣﯿﮟ

ﻣﯿﺮﮮ ﮐﻨﺪﮬﮯ ﭘﺮ ﺳﺮ رﺭﮐﮫ ﮐﺮ ﺳﻮﭼﺎ ﺗﮭﺎ


شہر میں آ کر پڑھنے والے بھول گئے 

کس کی ماں نے کتنا زیور بیچا تھا 


ﻟﻮﮔﻮﮞ ﻧﮯ ﺟﺲ ﻭﻗﺖ ﺳﺘﺎﺭﮮ ﺑﺎﻧﭧ ﻟﯿﮯ

ﺍﺳﻠﻢؔ ﺍﮎ ﺟﮕﻨﻮ ﮐﮯ ﭘﯿﭽﮭﮯ ﺑﮭﺎﮔﺎ ﺗﮭﺎ


ﺍﺳﻠﻢؔ کولسری

کوئی تبصرے نہیں

ہم سے رابطہ