Page Nav

HIDE

Grid

GRID_STYLE

تازہ ترین:

latest

ہم ُسخنور بھی ہوا کرتے تھے ..!! شاعر: سید محسنؔ نقوی

  جب تیری ُدھن میں جیا کرتے تھے ہم بھی چپ چاپ پھرا کرتے تھے آنکھ میں پیاس ہوا کرتی تھی دل میں طوفان اٹھا کرتے تھے لوگ آتے تھے غ...

 


جب تیری ُدھن میں جیا کرتے تھے

ہم بھی چپ چاپ پھرا کرتے تھے


آنکھ میں پیاس ہوا کرتی تھی

دل میں طوفان اٹھا کرتے تھے


لوگ آتے تھے غزل سننے کو

ہم تری بات کیا کرتے تھے


سچ سمجھتے تھے تیرے وعدوں کو

رات دن گھر میں رہا کرتے تھے


کسی ویرانے میں تجھ سے مل کر

دل میں کیا پھول کھلا کرتے تھے؟


گھر کی دیوار سجانے کے لئے

ہم تیرا نام لکھا کرتے تھے


وہ بھی کیا دن تھے ُبھلا کر تجھ کو

ہم تجھے یاد کیا کرتے تھے


جب تیرے درد میں دل ُدکھتا تھا

ہم تیرے حق میں دعا کرتے تھے


بجھنے لگتا تھا جو چہرہ تیرا

داغ سینے میں جلا کرتے تھے


اپنے جذبوں کی کمندوں سے تجھے

ہم بھی تسخیر کیا کرتے تھے


اپنے آنسو بھی ستاروں کی طرح

تیرے ہونٹوں پہ سجا کرتے تھے


چھیڑتا تھا غم ِ دنیا جب بھی

ہم تیرے غم سے ِگلا کرتے تھے


کل تجھے دیکھ کے یاد آیا ہے

 ہم ُسخنور بھی ہوا کرتے تھے ..!!


شاعر: سید محسنؔ نقوی

کوئی تبصرے نہیں

ہم سے رابطہ