Page Nav

HIDE

Grid

GRID_STYLE

تازہ ترین:

latest

"وہ گمنام کالم نویس" سے اقتباس تحریر: عبدالقادر حسن

  ایک بار مولانا چراغ حسن حسرت اور شورش کاشمیری میں کسی سیاسی بات پر ان بن ہو گئی۔ دونوں اعلیٰ نثر نگار ہونے کے ساتھ بلند پایہ شاعر بھی تھے۔...

 


ایک بار مولانا چراغ حسن حسرت اور شورش کاشمیری میں کسی سیاسی بات پر ان بن ہو گئی۔ دونوں اعلیٰ نثر نگار ہونے کے ساتھ بلند پایہ شاعر بھی تھے۔

مولانا حسرت بہت کم گو لیکن بلند مرتبہ شاعر تھے۔ دونوں حضرات نے نظم و نثر میں چھیڑ چھاڑ شروع کر دی اور حسرت صاحب جب اس نزاع میں سنجیدہ ہو گئے تو انہوں نے شعر کا سہارا لے کر آغا شورش کو خاموش کر دیا۔ آغا صاحب مولانا کے دفتر میں جا کر ان سے معذرت خواہ ہو گئے اور معافی تلافی ہو گئی ورنہ آغا صاحب کا گھر سے باہر نکلنا مشکل ہو جاتا لیکن حتی الوسع یہ بڑے لوگ شائستگی کو عزیز رکھتے تھے۔ 


"وہ گمنام کالم نویس" سے اقتباس

 تحریر: عبدالقادر حسن

کوئی تبصرے نہیں

ہم سے رابطہ