Page Nav

HIDE

تازہ ترین:

latest

عمر گل کی کہانی – ایک عظیم فاسٹ باؤلر کی جدوجہد اور کامیابی

  عمر گل کی کہانی – ایک عظیم فاسٹ باؤلر کی جدوجہد اور کامیابی ابتدائی زندگی اور کرکٹ کا جنون عمر گل 14 اپریل 1984 کو پشاور، خیبر پختونخوا، پ...

 

عمر گل کی کہانی – ایک عظیم فاسٹ باؤلر کی جدوجہد اور کامیابی  ابتدائی زندگی اور کرکٹ کا جنون عمر گل 14 اپریل 1984 کو پشاور، خیبر پختونخوا، پاکستان میں پیدا ہوئے۔ وہ ایک عام پاکستانی لڑکے کی طرح کرکٹ کے دیوانے تھے۔ ان کے پاس قدرتی صلاحیت تھی، لیکن وسائل محدود تھے۔ انہوں نے گلی محلوں میں کرکٹ کھیلی اور پھر مقامی سطح پر اپنی باؤلنگ کی دھاک بٹھائی۔  کرکٹ کا سفر – فرسٹ کلاس سے قومی ٹیم تک ان کی شاندار باؤلنگ نے جلد ہی ڈومیسٹک کرکٹ میں کوچز کی توجہ حاصل کرلی۔ 2001-02 میں انہوں نے فرسٹ کلاس کرکٹ میں ڈیبیو کیا اور اپنی رفتار اور سوئنگ سے سب کو حیران کردیا۔ ان کی بہترین پرفارمنس کے باعث انہیں 2003 میں پاکستان کی قومی ٹیم میں شامل کیا گیا۔  عالمی کرکٹ میں دھماکہ خیز انٹری عمر گل نے اپنے تیسرے ہی ٹیسٹ میچ میں بھارت کے خلاف 2003 میں پانچ وکٹیں لے کر سب کو چونکا دیا، لیکن پھر انجری کی وجہ سے کچھ عرصہ کرکٹ سے باہر رہے۔  2007 اور 2009 کے ٹی20 ورلڈ کپ کے ہیرو عمر گل کی اصل پہچان ٹی20 کرکٹ بنی۔  2007 کے ورلڈ کپ میں وہ ٹورنامنٹ کے سب سے زیادہ وکٹ لینے والے باؤلر رہے اور پاکستان کو فائنل تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا۔  2009 کے ٹی20 ورلڈ کپ میں وہ پاکستان کے لیے سب سے اہم باؤلر بن کر ابھرے اور پاکستان کو پہلی بار ٹی20 چیمپئن بنوانے میں مدد دی۔  وہ اپنی ریورس سوئنگ اور یورکرز کی وجہ سے دنیا کے خطرناک ترین ٹی20 باؤلرز میں شامل ہوگئے۔  ٹی20 کے بادشاہ  2009 میں انہوں نے ٹی20 انٹرنیشنل میں ایک اننگز میں 6 وکٹیں (6/12) حاصل کیں، جو اس وقت ایک ریکارڈ تھا۔  عمر گل کو "یورکر کنگ" کہا جانے لگا، کیونکہ وہ اننگز کے آخر میں بہترین یورکرز کراتے تھے۔  چوٹیں اور کرکٹ سے جدوجہد عمر گل کا کیریئر انجری کی وجہ سے کئی بار متاثر ہوا۔ وہ کئی دفعہ ٹیم سے باہر ہوئے، لیکن ہمیشہ مضبوطی سے واپس آئے۔  ریٹائرمنٹ اور کوچنگ کا سفر 2020 میں، عمر گل نے تمام طرز کی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا۔ اس کے بعد وہ کوچنگ کی طرف آئے اور پاکستان کرکٹ ٹیم کے باؤلنگ کوچ بھی رہے۔  نتیجہ – ایک لیجنڈری باؤلر  عمر گل پاکستان کرکٹ کی تاریخ کے سب سے بہترین فاسٹ باؤلرز میں سے ایک سمجھے جاتے ہیں۔   #UmarGul #cricket #pakistancricket

عمر گل کی کہانی – ایک عظیم فاسٹ باؤلر کی جدوجہد اور کامیابی


ابتدائی زندگی اور کرکٹ کا جنون

عمر گل 14 اپریل 1984 کو پشاور، خیبر پختونخوا، پاکستان میں پیدا ہوئے۔ وہ ایک عام پاکستانی لڑکے کی طرح کرکٹ کے دیوانے تھے۔ ان کے پاس قدرتی صلاحیت تھی، لیکن وسائل محدود تھے۔ انہوں نے گلی محلوں میں کرکٹ کھیلی اور پھر مقامی سطح پر اپنی باؤلنگ کی دھاک بٹھائی۔


کرکٹ کا سفر – فرسٹ کلاس سے قومی ٹیم تک

ان کی شاندار باؤلنگ نے جلد ہی ڈومیسٹک کرکٹ میں کوچز کی توجہ حاصل کرلی۔ 2001-02 میں انہوں نے فرسٹ کلاس کرکٹ میں ڈیبیو کیا اور اپنی رفتار اور سوئنگ سے سب کو حیران کردیا۔ ان کی بہترین پرفارمنس کے باعث انہیں 2003 میں پاکستان کی قومی ٹیم میں شامل کیا گیا۔


عالمی کرکٹ میں دھماکہ خیز انٹری

عمر گل نے اپنے تیسرے ہی ٹیسٹ میچ میں بھارت کے خلاف 2003 میں پانچ وکٹیں لے کر سب کو چونکا دیا، لیکن پھر انجری کی وجہ سے کچھ عرصہ کرکٹ سے باہر رہے۔


2007 اور 2009 کے ٹی20 ورلڈ کپ کے ہیرو

عمر گل کی اصل پہچان ٹی20 کرکٹ بنی۔


2007 کے ورلڈ کپ میں وہ ٹورنامنٹ کے سب سے زیادہ وکٹ لینے والے باؤلر رہے اور پاکستان کو فائنل تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا۔


2009 کے ٹی20 ورلڈ کپ میں وہ پاکستان کے لیے سب سے اہم باؤلر بن کر ابھرے اور پاکستان کو پہلی بار ٹی20 چیمپئن بنوانے میں مدد دی۔


وہ اپنی ریورس سوئنگ اور یورکرز کی وجہ سے دنیا کے خطرناک ترین ٹی20 باؤلرز میں شامل ہوگئے۔


ٹی20 کے بادشاہ


2009 میں انہوں نے ٹی20 انٹرنیشنل میں ایک اننگز میں 6 وکٹیں (6/12) حاصل کیں، جو اس وقت ایک ریکارڈ تھا۔


عمر گل کو "یورکر کنگ" کہا جانے لگا، کیونکہ وہ اننگز کے آخر میں بہترین یورکرز کراتے تھے۔


چوٹیں اور کرکٹ سے جدوجہد

عمر گل کا کیریئر انجری کی وجہ سے کئی بار متاثر ہوا۔ وہ کئی دفعہ ٹیم سے باہر ہوئے، لیکن ہمیشہ مضبوطی سے واپس آئے۔


ریٹائرمنٹ اور کوچنگ کا سفر

2020 میں، عمر گل نے تمام طرز کی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا۔ اس کے بعد وہ کوچنگ کی طرف آئے اور پاکستان کرکٹ ٹیم کے باؤلنگ کوچ بھی رہے۔


نتیجہ – ایک لیجنڈری باؤلر


عمر گل پاکستان کرکٹ کی تاریخ کے سب سے بہترین فاسٹ باؤلرز میں سے ایک سمجھے جاتے ہیں۔ 


#UmarGul #cricket #pakistancricket

کوئی تبصرے نہیں